President Jammu Kashmir NAP Liquat Hayyat ,Sec .Gen Abdul Sattar ,President JKNSF Raja Saba ,Coordinator IC JKNAP Javeed Inayat , Hassan Mahmood ,condemn in strong possible terms the brutality of POK administration and the inhuman crackdown on civil society (Lawyers ,Clerks) and common public in Mazafrabad POK.
We demand that POK administration to hold a high level judicial inquiry to find the truth and responsible must brought to the justice within a days not in months.Police is a responsible for this brutality on innocent lawyers and other common persons were injured.
Nadeem Aslam
Spokesperson IC JKNAP
Police action against lawyers in Muzaffarabad. THE FACTS
We demand that POK administration to hold a high level judicial inquiry to find the truth and responsible must brought to the justice within a days not in months.Police is a responsible for this brutality on innocent lawyers and other common persons were injured.
Nadeem Aslam
Spokesperson IC JKNAP
Police action against lawyers in Muzaffarabad. THE FACTS
Dear Dr.Shabir Sb,
Your statement is not comply with the facets stated by two prominent Urdu news papers (Ausaf,Azkar) below.That is deliberate attempt to twisting the story?
Secondly, you are not a Spokesperson of JKNAP?
Please read that statement (below) again, and learn to respect to the DEMOCRATIC decision of our General council which is most decisive and powerful body of the party JKNAP.There is no conspiracy theory to quieting from APNA.That was a popular decision from party cadre to distance form the theme of proxy parties.Blame game is worthe less
Your other allegations on comrade Hassan are baseless too?
Peoples from POK are known him very well.
I hope it does clear your resevations on the issues that you raised earlier.If you still have any more questions related to this I am happy to answer in detail.
Regards,
Nadeem Aslam
Spokesperson IC JKNAP
From: JKNAP IC
To: Kashmir-global-network@yahoogroups.com; punjany@yahoo.co.uk; sajjadraja@rocketmail.com
Sent: Wednesday, 13 May, 2009 2:39:35
Subject: JK NAP held its 3rd central convention at Rawalakot POK.
Following announcements were made by president JK NAP and approved by General council.
Daily Azkar 20May2009
DAILY AUSAF
Your statement is not comply with the facets stated by two prominent Urdu news papers (Ausaf,Azkar) below.That is deliberate attempt to twisting the story?
Secondly, you are not a Spokesperson of JKNAP?
Please read that statement (below) again, and learn to respect to the DEMOCRATIC decision of our General council which is most decisive and powerful body of the party JKNAP.There is no conspiracy theory to quieting from APNA.That was a popular decision from party cadre to distance form the theme of proxy parties.Blame game is worthe less
Your other allegations on comrade Hassan are baseless too?
Peoples from POK are known him very well.
I hope it does clear your resevations on the issues that you raised earlier.If you still have any more questions related to this I am happy to answer in detail.
Regards,
Nadeem Aslam
Spokesperson IC JKNAP
From: JKNAP IC
To: Kashmir-global-network@yahoogroups.com; punjany@yahoo.co.uk; sajjadraja@rocketmail.com
Sent: Wednesday, 13 May, 2009 2:39:35
Subject: JK NAP held its 3rd central convention at Rawalakot POK.
Following announcements were made by president JK NAP and approved by General council.
1- JK NAP as of today date 11th may, 2009 separating itself from all parties national alliance ( APNA) and pulling out from the alliance. JK NAP is no more the part of this alliance
Daily Azkar 20May2009
DAILY AUSAF
Updated at: Wednesday,20 May 2009 |
مظفرآباد ، وکلاء پر پولیس کا تشدد ، کچہری میدان جنگ بن گئی، درجنوں زخمی |
مظفرآباد(وقائع نگارسٹاف رپورٹر)وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم سینکڑوں وکلاء پولیس اہلکاران سرکاری ملازین راہگیر صحافی شدید زخمی ڈسٹرکٹ کورٹ میدان جنگ بن گیا پولیس کا وحشیانہ تشدد آنسو گیس لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال سینٹرل بار کے صدر انجم نثار میر ،سابق صدرراجہ صداقت حسین ایڈووکیٹ ،فیصل مجید ،حضور امام کا ظمی ،ریاض نقوی ،سید وقار کاظمی ،چوہدری شوکت عزیز ارشد مغل راجہ آصف بشیر ،طارق بشیر، قاضی ظیہر ،شدید زخمی اور بعض وکلاء رہنمائوں کی گرفتاری ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سینٹرل بار کی طرف سے ترقیاتی ادارہ مظفرآباد کی طرف سے حضور امام کاظمی ایڈووکیٹ کے شیلٹر کو اکھاڑ نے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہو رہا تھا مظاہرین اور پولیس کے درمیان اچانک کسی بات پر تلخی شروع ہو گئی اور تلخی شدید لڑائی کی صورت اختیار کر گئی اس موقع پر پولیس نے وکلاء اور مظاہرین پر اندھا دھند لاٹھی چارج ،آنسو گیس کا استعمال شروع کر دیا پولیس ڈسٹرکٹ کورٹ کے اندر داخل ہو گئی اور وہاں پر موجود وکلاء سائیلین ملازمین پر بھی لاٹھی چارج شروع کر دیا اور اندر آنسو گیس کے شل پھینکے جس سے وہاں پر موجود وکلاء سمیت عام شہری بھی شدید متاثر اور زخمی ہوئے ۔مظفرآباد پولیس نے حضور امام کاظمی اور ریاض نقوی ایڈووکیٹ کو ڈی آئی جی رینج اور ایس ایس پی آفس کے سامنے لٹا کر ڈنڈوں لاتوں مکوں سے مارا اور دونوں کو نیم بے ہوشی کی حالت میں گھسیٹ کر ایس ایس پی آفس کے اندر لے گئے ۔مظفرآباد پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ وکلاء نے پہل کی اور ایس ایچ او سردار اعجاز خان کو بوتل ماری گئی جس پر پولیس نے یہ ایکشن کیا۔پولیس کا انتظامیہ آفیسران کے احکامات ماننے سے انکار اے ڈی سی جی تحصیلدار نائب تحصیلدار سمیت دیگر انتظامیہ آفیسران پولیس سے اپیل کرتے رہے کہ وہ لوگوں پر تشدد نہ کریں اور آنسو گیس نہ پھینکیں مگر بھیپری ہوئی پولیس نے ان کی ایک نہ سنی اور مسلسل سنگ باری آنسو گیس لاٹھی چارج جاری رکھا۔ضلعی عدالتوں کے باہر واقعہ الطاف ہوٹل کے مالک راجہ آفتاب خان نے الزام لگایا کہ پولیس وکلاء کے پیچھے میرے ہوٹل میں داخل ہوگئی اور میرے کائونٹر سے پولیس والے 93ہزار روپے نقدی اٹھا کر لے گئے شیشے کرسیاں برتن توڑ دیئے ۔حضور امام کاظمی ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترقیاتی ادارہ کے چیئرمین داکٹر محمود الحسن اور سردار نواز خان مجھے قتل کروانا چاہتے ہیں انکی کرپشن کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں پولیس مجھے مذاکرات کے بہانے لے گئی اور مجھ پر وحشیانہ تشدد کیا میرا ایک وکیل ساتھی وقار کاظمی شاہد مر چکا ہے پولیس نے میرادفتر توڑ دیا ہے ریکارڈ غائب کر لیا ہے م یرے گھر پر بھی دھاوا بولنے کی تیاری ہو رہی ہے ۔مرکزی ایوان صحافت کے ایک ہنگامی اجلاس میں صحافی خواجہ ریاض پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی گئی اور صحافیوں نے کابینہ اجلاس کی پریس بریفنگ کا بائیکاٹ کر دیا اور اعلان کیا ہے کہ آج ہونیوالے اجلاس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ریاض اختر چوہدری نے مقبول وار ایڈووکیٹ کی درخواست پر سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ضلعی عدالتوں میں پولیس تشدد کی رپورٹ 24گھنٹے کے اندر طلب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایس ایس پی سمیت دیگر انتظامیہ آفیسران کو آج سپریم کورٹ طلب کرلیا ہے۔آزاد جموںوکشمیر بار کونسل ٹیم غیرجریدہ نے پولیس تشدد کے خلاف آج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے ان تنظیموں کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے پر امن لوگوں پر تشدد کیااور ملازمین اور وکلاء پر لاٹھی چارج کیا پولیس نے عدالتوں کا احترام بھی چھوڑ دیا ہے اور اس پر کسی کا قانون نہیں چلتا۔سینٹرل بار کے سابق صدر راجہ صداقت حسین ایڈووکیٹ بیچ بچائو کروا رہے تھے کہ ایک پولیس اہلکار نے ان پر بندوق تان لی اور دوسرے نے کہا کہ اسکو گولی مار دو تاہم قریب کھڑے ایک پولیس آفیسر نے مداخلت کی اور ایک اہلکار نے انہیں ڈنڈا مارنے کی کوشش کی ۔ |