http://www.youtube.com/watch?v=6_V8LqPL3mA
Importance of Kashmiri Ethnicity in Britain ?
www.youtube.com
Mohmmad Amin speaking on Importance of Kashmiri Ethnicity in Britain @ KBC TV in 2009. Nadeem Aslam was the host of the programme along with another guest Mirza Sadiq Plebiscite Front (Mahaz-Ray -Shumari) UK.
Listen With Changis Raja, Duration 2h.
Monday 14/3/2011 - BBC Radio Asian network,UK on CENSUS 2011, and Kashmiri Identity,
Views of Ali Daalat KNIC,Younus Taryaby,Shafaq Hussain,Abdul Rasheed,
Rashid Raja,,Mahmood Kashmir and Nadeem Aslam...
BBC iPlayer - Mirpuri Programme: 14/03/2011
www.bbc.co.uk
Sunday, March 20, 2011
Sunday, March 13, 2011
British Census 2011: Be Counted Be Kashmiri
British Census 2011: Be Counted Be Kashmiri
کشمیر یوں کی جداگانہ شناخت
(قسط 1 )
ازیونس تریابی
بروز جمعرات مورخہ 10 مارچ 2011 کو بی بی سی ریڈیوں ایشین نیٹ ورک پرایک بجے بعد دوپہر نیہال (Nihal) کے پروگرام میں عنقریب شروع ہونیوالی مردم شماری (census) کے فارموں میں برطانیہ میں آباد کشمیریوں اور سکھوں کی جداگانہ قومیتی شناخت کو تسلیم کروانے کے مطالبات پر ایک دلچسپ اور معلوماتی بحث ہوئی ہے ۔ تقریباً ایک گھنٹے کے اس پروگرام میں ایسوسی ایشن آف برٹش کشمیری کے راہنما شفق حسین نے برطانوی کشمیریوں کی نمائندگی کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں مردم شماری کرانے کا ذمہ دار ادارہ آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹک(Office for National Statistics) برطانوی کشمیریوں کے خلاف امتیازی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے ۔شفق حسین نے اپنے اس دعوے کی تائید میں یہ ایک ٹھوس دلیل پیش کی ہے کہ گزشتہ 2001 کی مردم شماری کے دوران صرف دوہزار خانہ بدوشوں نے اپنے لئے جپسی (Gypsy) شناخت ظاہر کی تو موجودہ 2011 کی مردم شماری میں اُن کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرلیا گیا ہے جبکہ تہیس ہزار (23,000) سے زائد کشمیریوں نے اپنی قومیتی شناخت ’’کشمیری ‘‘ ظاہر کی ہے مگر کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم نہیں کیاگیا ۔
سفق حسین کے موقف پر پروگرام میں شامل آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹک کے نمائندے نے یہ نہایت ہی بھونڈی قسم کی دلیل پیش کی ہے کہ برطانیہ میں آباد کشمیریوں کی اکثریت اپنے آپ کو پاکستانی سمجھتی ہے اس لئے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرنے اور ان کے لئے الگ خانہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس طرح برطانیہ کا آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹک اصل میں برطانوی کشمیریوں کی قومیتی شناخت کے ایک جمہوری و جائز مطالبے اور برطانوی معاشرے کے ایک اہم مسئلے کو کشمیر کی جبری تقسیم اور اس پر بھارت اور پاکستان کے جبری قبضے کی سیاست کے ساتھ نتھی کرکے اسے پیچیدہ بنانے کی کوشش کررہا ہے جس سے کشمیریوں کے خلاف برطانوی حکمرانوں کے تاریخی نوعیت کے جرائم کا پنڈورا بکس کھُل سکتا ہے ۔
برطانیہ میں اپنی جداگانہ قومی کشمیری شناخت تسلیم کروانے کا کشمیریوں کا مقصد سردست مردم شماری کے مقاصد کے ساتھ جڑا ہوا ہے جوکہ خالصتاً برطانیہ کے کثیر الثقافتی معاشرے کا ایک اہم مسئلہ ہے ۔مردم شماری کا ایک بنیادی مقصد برطانیہ میں آباد مختلف قومیتوں جنہیں عام طور پر مختلف کمیونٹیز بھی کہا جاتا ہے ،کی مختلف ضرورتوں کا اندازہ لگا کر انہیں پورا کرنا ہوتا ہے۔ان میں روزگار، صحت ، رہائش ، تعلیم اورمادری زبان جیسے اہم مسائل شامل ہوتے ہیں ۔ ایک عام اندازے کے مطابق اس وقت چھ لاکھ سے زائد کشمیری برطانیہ میں آباد ہیں جوکہ برطانیہ کے کثیر الثقافتی معاشرے کا ایک اہم اور نہایت موثر جُز ہے ۔مگر مردم شماری کے فارموں میں کشمیریوں کے لئے الگ خانہ نہ ہونے کے باعث یہ معلوم کرنا ممکن نہیں ہے کہ برطانیہ میں آباد دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں روزگار، صحت ، رہائش ، تعلیم وغیرہ میں کشمیری کمیونٹی کس مقام پر اور کہاں کھڑی ہے ۔
ایک عام خیال کے مطابق برطانیہ میں آباد دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں کشمیری کمیونٹی کی نوجوان نسل میں بے روزگاری اور جرائم کا رحجان زیادہ اور تعلیم کا رحجان بہت کم ہے اور یہ تاثر عام پایا جاتاہے کہ منشیات اور اس سے متعلق جرائم میں ملوث کشمیریوں کی نئی نسل کا تناسب دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں زیادہ ہے اور آبادی کے تناسب کے لحاظ سے برطانیہ کی جیلوں میں بند کشمیری نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے ۔یہ خیالات اور تاثرات کس حد تک حقائق پر مبنی ہیں ان کا صیح اندازہ اعداد وشمار کی عدم موجودگی میں لگانا کسی طرح ممکن نہیں ہے اور اگر یہ خیالات اور تاثرات برطانوی معاشرے کے حقائق ہیں تو پھر تحقیقات کرکے ان کے اسباب کا کھوج لگانے اور انہیں دور کرنے کی ذمہ داری حکومت اور کمیونٹی کی خدمات انجام دینے والے سرکاری اداروں پر عائد ہوتی ہے ۔
اگر برطانوی کشمیریوں کو اپنی کمیونٹی کی فلاح وبہود اور اپنی نئی نسل کے بارے میں کوئی تشویش لاحق ہے اور وہ ان مسائل کو سمجھنے اور ان کو دور کرنے کاکوئی ارادہ رکھتی ہے تو اس کا صیح طریقہ کار صرف یہی ہے کہ برطانوی کشمیریوں کے ثقافتی مسائل کو بھارتی اور پاکستانی کمیونٹیز کے مسائل کے ساتھ گڈ مڈ کرکے انہیں اعداوشمار کے ہندسوں کے نیچے دبانے کی کوشش نہ کی جائے بلکہ کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کیا جائے اور برطانیہ میں آباد دوسری کمیونٹیز کی طرح کشمیری کمیونٹی کے بارے میں بھی روزگار، صحت ، رہائش اور تعلیم کی موجودہ صورت حال کے اصل اعداد وشمار کو سامنے لایا جائے اور کشمیریوں کی شکایات کاازالہ کیا جائے ۔جب سے برطانوی کشمیریوں نے یہ ادراک حاصل کیا ہے کہ اُن کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کئے بغیر برطانیہ میں کشمیری کمیونٹی کے حقوق کا موثر دفاع اور اس کی فلاح بہبودکا موثر کام ممکن نہیں ہے اُس وقت سے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کی جدوجہد جاری ہے ۔شروع میں برطانیہ میں ایسی کشمیری تنظیموں اور گروپوں کا قیام عمل میں لایا گیا جو کشمیر کی سیاسی پارٹیوں کے اندرونی مسائل کے مقابلے میں برطانوی کشمیریوں کے مسائل میں زیادہ دلچسپی لیتے تھے اور تحریک آزادی کشمیر میں اپنے کردار کو صرف سفارتی اور سیاسی محاذ تک محدود رکھنا چاہتے تھے ۔ان برطانوی کشمیری تنظیموں اور گروپوں نے کشمیریوں کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کرانے کی جدوجہد کا آغاز کیا اور اس جدوجہد میں کچھ کشمیری انفرادی طور پر بھی شامل تھے لیکن کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کی جدوجہد کرنے والے ان گروپوں و تنظیموں اور انفرادی کشمیریوں کے درمیان کوئی کوآرڈی نیشن موجود نہ تھی ۔اپنے اپنے طور طریقے سے جدوجہد کرنے والی ان تنظیموں میں سے ایک کشمیری ورکرز ایسوسی ایشن بھی تھی ۔
1998 ء میں کشمیری ورکرز ایسوسی ایشن(برطانیہ) کے چیئر مین شفق حسین نے جو اب ایسوسی ایشن آف برٹش کشمیری کے ساتھ وابستہ ہیں، کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کے لئے مردم شماری کے ذمہ دار ادارے آفس فار نیشنل سٹیتیسٹک ، ممبران پارلیمنٹ اور مختلف مقامی کونسلوں کو ایک خط لکھاجس پر مردم شماری کے ڈائریکٹر گراھم سی جونز (Graham C Jones) اور ممبران پارلیمنٹ میں سے راجرگاڈسف (Roger Godsif) ، ٹونی بن(Tony Ben) اور ولیم ھیگ(William Hague) نے مثبت اور حوصلہ افزا جوابات دیے ۔اس دوران بریڈ فورڈ اور اس کے ارگرد رہنے والے شمال کے کشمیری بھی کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کا کام کررہے تھے ۔لہذامورخہ 20 ؍ جنوری 1999 ء کو مختلف کشمیری جماعتوں ، گروپوں اور شہروں کے کشمیری نمائندوں کی ایک کانفرنس بریڈ فورڈ میں بلائی گئی جس میں کشمیریوں کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کروانے کے لئے قومی سطح پر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا او راس مقصد کے لئے کشمیر قومی شناخت مہم(Kashmir National Identity Campaign) کا قیام عمل میں لایا گیا اور معروف کشمیری تریابی (پہاڑی) زبان کے قلمکار علی عدالت کو اس مہم کا کوآرڈی نیٹر منتخب کیا گیا۔
علی عدالت کے سچے جذبے ، سخت محنت اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ مخلصانہ رویے اور بہت سے کشمیریوں کی مدد سے بارہ (12) سال کے عرصے میں کشمیر قومی شناخت مہم ایک ایسے مرحلے پرپہنچ چکی ہے جہاں اب نہ تو اس کی واپسی کا کوئی راستہ ہے اور نہ ہی اس کے رُک جانے کا کوئی امکان۔البتہ مردم شماری کے ذمہ دار برطانوی ادارے نے اگر کشمیریوں کے خلاف اپنا موجودہ امتیازی رویہ جاری رکھا تو یہ تنازعہ کشمیر پیدا کرنے میں برطانیہ کے مجرمانہ کردار کو بے نقاب کا ایک سبب بھی بن سکتا ہے کیونکہ اپنی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کرانے کی یہ تحریک چند برطانوی کشمیریوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ برطانیہ میں آباد کشمیری کمیونٹی کے بنیادی حقوق کا ایک سوال ہے ۔
علی عدالت کے مطابق برطانیہ کی اٹھارہ مقامی کونسلوں نے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرلیاہے ۔مورخہ 17 تا 23 مئی 2008 ء کے دی نیشن لندن کے مطابق کم ازکم انچاس (49) ممبران پارلیمنٹ نے ہرلی ڈے موشن (Early Day Motion) پر اپنے اپنے دستخط کرکے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کی حمایت کی ہے جن میں سے دو کا تعلق ٹوری ، ایک کا انڈی پنڈنٹ ٹوری، چھتیس کا لیبر ،چھ کا لبرل ڈیموکریٹک،ایک کا سکاٹش نیشنل پارٹی اور ایک کا سوشل ڈیموکریٹک اینڈ لیبر پارٹی سے ہے ۔برصغیر ہندوستان کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والوں اور خاص کر کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لئے یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ اس ہرلی ڈے موشن پر دستخط کرنے والوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا دعویٰ کرنے والے کسی کشمیری یا پاکستانی رکن پارلیمنٹ کانام نہیں ہے جبکہ لیسٹر سے بھارت نژاد رکن پارلیمنٹ کیتھ واز اور بریڈ فورڈ سے رکن پارلیمنت مارشا سنگھ نے ہرلی ڈے موشن پر اپنے اپنے دستخط کرکے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرنے کے مطالبے کی حمایت کی ہے ۔(باقی آئندہ)
کشمیر یوں کی جداگانہ شناخت
(قسط 1 )
ازیونس تریابی
بروز جمعرات مورخہ 10 مارچ 2011 کو بی بی سی ریڈیوں ایشین نیٹ ورک پرایک بجے بعد دوپہر نیہال (Nihal) کے پروگرام میں عنقریب شروع ہونیوالی مردم شماری (census) کے فارموں میں برطانیہ میں آباد کشمیریوں اور سکھوں کی جداگانہ قومیتی شناخت کو تسلیم کروانے کے مطالبات پر ایک دلچسپ اور معلوماتی بحث ہوئی ہے ۔ تقریباً ایک گھنٹے کے اس پروگرام میں ایسوسی ایشن آف برٹش کشمیری کے راہنما شفق حسین نے برطانوی کشمیریوں کی نمائندگی کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں مردم شماری کرانے کا ذمہ دار ادارہ آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹک(Office for National Statistics) برطانوی کشمیریوں کے خلاف امتیازی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے ۔شفق حسین نے اپنے اس دعوے کی تائید میں یہ ایک ٹھوس دلیل پیش کی ہے کہ گزشتہ 2001 کی مردم شماری کے دوران صرف دوہزار خانہ بدوشوں نے اپنے لئے جپسی (Gypsy) شناخت ظاہر کی تو موجودہ 2011 کی مردم شماری میں اُن کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرلیا گیا ہے جبکہ تہیس ہزار (23,000) سے زائد کشمیریوں نے اپنی قومیتی شناخت ’’کشمیری ‘‘ ظاہر کی ہے مگر کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم نہیں کیاگیا ۔
سفق حسین کے موقف پر پروگرام میں شامل آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹک کے نمائندے نے یہ نہایت ہی بھونڈی قسم کی دلیل پیش کی ہے کہ برطانیہ میں آباد کشمیریوں کی اکثریت اپنے آپ کو پاکستانی سمجھتی ہے اس لئے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرنے اور ان کے لئے الگ خانہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس طرح برطانیہ کا آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹک اصل میں برطانوی کشمیریوں کی قومیتی شناخت کے ایک جمہوری و جائز مطالبے اور برطانوی معاشرے کے ایک اہم مسئلے کو کشمیر کی جبری تقسیم اور اس پر بھارت اور پاکستان کے جبری قبضے کی سیاست کے ساتھ نتھی کرکے اسے پیچیدہ بنانے کی کوشش کررہا ہے جس سے کشمیریوں کے خلاف برطانوی حکمرانوں کے تاریخی نوعیت کے جرائم کا پنڈورا بکس کھُل سکتا ہے ۔
برطانیہ میں اپنی جداگانہ قومی کشمیری شناخت تسلیم کروانے کا کشمیریوں کا مقصد سردست مردم شماری کے مقاصد کے ساتھ جڑا ہوا ہے جوکہ خالصتاً برطانیہ کے کثیر الثقافتی معاشرے کا ایک اہم مسئلہ ہے ۔مردم شماری کا ایک بنیادی مقصد برطانیہ میں آباد مختلف قومیتوں جنہیں عام طور پر مختلف کمیونٹیز بھی کہا جاتا ہے ،کی مختلف ضرورتوں کا اندازہ لگا کر انہیں پورا کرنا ہوتا ہے۔ان میں روزگار، صحت ، رہائش ، تعلیم اورمادری زبان جیسے اہم مسائل شامل ہوتے ہیں ۔ ایک عام اندازے کے مطابق اس وقت چھ لاکھ سے زائد کشمیری برطانیہ میں آباد ہیں جوکہ برطانیہ کے کثیر الثقافتی معاشرے کا ایک اہم اور نہایت موثر جُز ہے ۔مگر مردم شماری کے فارموں میں کشمیریوں کے لئے الگ خانہ نہ ہونے کے باعث یہ معلوم کرنا ممکن نہیں ہے کہ برطانیہ میں آباد دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں روزگار، صحت ، رہائش ، تعلیم وغیرہ میں کشمیری کمیونٹی کس مقام پر اور کہاں کھڑی ہے ۔
ایک عام خیال کے مطابق برطانیہ میں آباد دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں کشمیری کمیونٹی کی نوجوان نسل میں بے روزگاری اور جرائم کا رحجان زیادہ اور تعلیم کا رحجان بہت کم ہے اور یہ تاثر عام پایا جاتاہے کہ منشیات اور اس سے متعلق جرائم میں ملوث کشمیریوں کی نئی نسل کا تناسب دوسری کمیونٹیز کے مقابلے میں زیادہ ہے اور آبادی کے تناسب کے لحاظ سے برطانیہ کی جیلوں میں بند کشمیری نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے ۔یہ خیالات اور تاثرات کس حد تک حقائق پر مبنی ہیں ان کا صیح اندازہ اعداد وشمار کی عدم موجودگی میں لگانا کسی طرح ممکن نہیں ہے اور اگر یہ خیالات اور تاثرات برطانوی معاشرے کے حقائق ہیں تو پھر تحقیقات کرکے ان کے اسباب کا کھوج لگانے اور انہیں دور کرنے کی ذمہ داری حکومت اور کمیونٹی کی خدمات انجام دینے والے سرکاری اداروں پر عائد ہوتی ہے ۔
اگر برطانوی کشمیریوں کو اپنی کمیونٹی کی فلاح وبہود اور اپنی نئی نسل کے بارے میں کوئی تشویش لاحق ہے اور وہ ان مسائل کو سمجھنے اور ان کو دور کرنے کاکوئی ارادہ رکھتی ہے تو اس کا صیح طریقہ کار صرف یہی ہے کہ برطانوی کشمیریوں کے ثقافتی مسائل کو بھارتی اور پاکستانی کمیونٹیز کے مسائل کے ساتھ گڈ مڈ کرکے انہیں اعداوشمار کے ہندسوں کے نیچے دبانے کی کوشش نہ کی جائے بلکہ کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کیا جائے اور برطانیہ میں آباد دوسری کمیونٹیز کی طرح کشمیری کمیونٹی کے بارے میں بھی روزگار، صحت ، رہائش اور تعلیم کی موجودہ صورت حال کے اصل اعداد وشمار کو سامنے لایا جائے اور کشمیریوں کی شکایات کاازالہ کیا جائے ۔جب سے برطانوی کشمیریوں نے یہ ادراک حاصل کیا ہے کہ اُن کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کئے بغیر برطانیہ میں کشمیری کمیونٹی کے حقوق کا موثر دفاع اور اس کی فلاح بہبودکا موثر کام ممکن نہیں ہے اُس وقت سے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کی جدوجہد جاری ہے ۔شروع میں برطانیہ میں ایسی کشمیری تنظیموں اور گروپوں کا قیام عمل میں لایا گیا جو کشمیر کی سیاسی پارٹیوں کے اندرونی مسائل کے مقابلے میں برطانوی کشمیریوں کے مسائل میں زیادہ دلچسپی لیتے تھے اور تحریک آزادی کشمیر میں اپنے کردار کو صرف سفارتی اور سیاسی محاذ تک محدود رکھنا چاہتے تھے ۔ان برطانوی کشمیری تنظیموں اور گروپوں نے کشمیریوں کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کرانے کی جدوجہد کا آغاز کیا اور اس جدوجہد میں کچھ کشمیری انفرادی طور پر بھی شامل تھے لیکن کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کی جدوجہد کرنے والے ان گروپوں و تنظیموں اور انفرادی کشمیریوں کے درمیان کوئی کوآرڈی نیشن موجود نہ تھی ۔اپنے اپنے طور طریقے سے جدوجہد کرنے والی ان تنظیموں میں سے ایک کشمیری ورکرز ایسوسی ایشن بھی تھی ۔
1998 ء میں کشمیری ورکرز ایسوسی ایشن(برطانیہ) کے چیئر مین شفق حسین نے جو اب ایسوسی ایشن آف برٹش کشمیری کے ساتھ وابستہ ہیں، کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کے لئے مردم شماری کے ذمہ دار ادارے آفس فار نیشنل سٹیتیسٹک ، ممبران پارلیمنٹ اور مختلف مقامی کونسلوں کو ایک خط لکھاجس پر مردم شماری کے ڈائریکٹر گراھم سی جونز (Graham C Jones) اور ممبران پارلیمنٹ میں سے راجرگاڈسف (Roger Godsif) ، ٹونی بن(Tony Ben) اور ولیم ھیگ(William Hague) نے مثبت اور حوصلہ افزا جوابات دیے ۔اس دوران بریڈ فورڈ اور اس کے ارگرد رہنے والے شمال کے کشمیری بھی کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کروانے کا کام کررہے تھے ۔لہذامورخہ 20 ؍ جنوری 1999 ء کو مختلف کشمیری جماعتوں ، گروپوں اور شہروں کے کشمیری نمائندوں کی ایک کانفرنس بریڈ فورڈ میں بلائی گئی جس میں کشمیریوں کی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کروانے کے لئے قومی سطح پر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا او راس مقصد کے لئے کشمیر قومی شناخت مہم(Kashmir National Identity Campaign) کا قیام عمل میں لایا گیا اور معروف کشمیری تریابی (پہاڑی) زبان کے قلمکار علی عدالت کو اس مہم کا کوآرڈی نیٹر منتخب کیا گیا۔
علی عدالت کے سچے جذبے ، سخت محنت اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ مخلصانہ رویے اور بہت سے کشمیریوں کی مدد سے بارہ (12) سال کے عرصے میں کشمیر قومی شناخت مہم ایک ایسے مرحلے پرپہنچ چکی ہے جہاں اب نہ تو اس کی واپسی کا کوئی راستہ ہے اور نہ ہی اس کے رُک جانے کا کوئی امکان۔البتہ مردم شماری کے ذمہ دار برطانوی ادارے نے اگر کشمیریوں کے خلاف اپنا موجودہ امتیازی رویہ جاری رکھا تو یہ تنازعہ کشمیر پیدا کرنے میں برطانیہ کے مجرمانہ کردار کو بے نقاب کا ایک سبب بھی بن سکتا ہے کیونکہ اپنی جداگانہ قومی شناخت کو تسلیم کرانے کی یہ تحریک چند برطانوی کشمیریوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ برطانیہ میں آباد کشمیری کمیونٹی کے بنیادی حقوق کا ایک سوال ہے ۔
علی عدالت کے مطابق برطانیہ کی اٹھارہ مقامی کونسلوں نے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرلیاہے ۔مورخہ 17 تا 23 مئی 2008 ء کے دی نیشن لندن کے مطابق کم ازکم انچاس (49) ممبران پارلیمنٹ نے ہرلی ڈے موشن (Early Day Motion) پر اپنے اپنے دستخط کرکے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کی حمایت کی ہے جن میں سے دو کا تعلق ٹوری ، ایک کا انڈی پنڈنٹ ٹوری، چھتیس کا لیبر ،چھ کا لبرل ڈیموکریٹک،ایک کا سکاٹش نیشنل پارٹی اور ایک کا سوشل ڈیموکریٹک اینڈ لیبر پارٹی سے ہے ۔برصغیر ہندوستان کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والوں اور خاص کر کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لئے یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ اس ہرلی ڈے موشن پر دستخط کرنے والوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا دعویٰ کرنے والے کسی کشمیری یا پاکستانی رکن پارلیمنٹ کانام نہیں ہے جبکہ لیسٹر سے بھارت نژاد رکن پارلیمنٹ کیتھ واز اور بریڈ فورڈ سے رکن پارلیمنت مارشا سنگھ نے ہرلی ڈے موشن پر اپنے اپنے دستخط کرکے کشمیریوں کی جداگانہ شناخت کو تسلیم کرنے کے مطالبے کی حمایت کی ہے ۔(باقی آئندہ)
Wednesday, March 9, 2011
The All JKNAP Comrades,
To,
The All JKNAP Comrades,
JKNAP UK held a Party meeting in Birmingham, Mr. Ikram Mir presided the meeting and a large members of the JKNAP UK board members participated in it.The main agenda was the JKNAP UK organisational issues.The JKNAP UK passed the resolution in complete confidence on the ICJKNAP spokesperson Nadim Aslam and President JKNAP UK Ikram Mir ,Vice President Zaheer Ghori,Organisor Asghir Malik ,General Sectrary Shahid hashmi,Deputy General Sectrary Wahid Ahmed , Joint Sectrary Sardar Zamir, Finance Sectrary Qaiser Khokher ,Organisor North England Shafiq Inqalibi, and Organisor Mid-land Ali Shan Chaudary.
In the resolution, JKNAP UK also condemned any conspiracy against the JKNAP UK board. JKNAP UK is a constitutionally elected body through the democratic process of convention. We are cleared that JKNAP is a socialist revolutionary organisation which believes the current economic structure of the state has totally failed to provide the basic necessities of life to the common person. The current system to run the state is totally based on corruption, oppression and to keep the control on peoples mind and impose the ruler through different unfair means, JKNAP’s manifesto is straight and clear, to destroy the current corrupt system and build the revolution against the occupied authorities.
JKNAP UK is also aware of the fake and bogus political asylum cases in the name of party regarding the freedom struggle of Kashmir. JKNAP UK executive committee took initiative to document the JKNAP UK’s membership. However, to stop the non party, or non state element to file the fake cases in the name of party (JKNAP UK) then JKNAP executive committee also took the action against these culprit elements which involves any business deals regarding the bogus and fake Asylum claim on the name of party.
At the end of meeting a review was taken about the increasing number of members jointing the party, and the upcoming Kashmir conference in London. Two committees were also formed( audit committee and Publicity Board committee).
Audit Committee:
Shahid Hashmi, Waheed Ahmed and Shafiq Inqulabi, and Qaiser Khokher.
Publicity Board Committee:
Ikram Mir, Shahid Malik, Ch. Qadeer (Leeds), Rahil Muslim.
JKNAP UK decided to extend the board members through different zones in UK. For this all the full board approved the nomination of new organisers of different Zones in the UK. The name of new organisors are as follow.
London Zone: Rahil Muslim
Outer London Zone: Shahid Malik
Yorkshire: Ch. Qadeer (Leeds)
Northern Ireland: Akhtar Pasha.
I (shahid hashmi) on behalf of JKNAP UK appreciate all the Midland members Khalid ch., khawaja Rashid, khawaja Hamad, Raja Majid,Wasim hameed,Mirza Asad,Kaleem khan,Ashfaq(shaibi).Asif Jaral,Ch. Qasim,Nazarat Ali,Sardar Zahid, Shaid lone and all other etc to arrange very well organise meeting in Birmingham.
In case of any further information regarding JKNAP UK. Please contact the party’s General Secretary via E-mail.
Shahid Hashmi
General Secretary JKNAP UK
E-mail: shaid_hashmi@hotmail.com
The All JKNAP Comrades,
JKNAP UK held a Party meeting in Birmingham, Mr. Ikram Mir presided the meeting and a large members of the JKNAP UK board members participated in it.The main agenda was the JKNAP UK organisational issues.The JKNAP UK passed the resolution in complete confidence on the ICJKNAP spokesperson Nadim Aslam and President JKNAP UK Ikram Mir ,Vice President Zaheer Ghori,Organisor Asghir Malik ,General Sectrary Shahid hashmi,Deputy General Sectrary Wahid Ahmed , Joint Sectrary Sardar Zamir, Finance Sectrary Qaiser Khokher ,Organisor North England Shafiq Inqalibi, and Organisor Mid-land Ali Shan Chaudary.
In the resolution, JKNAP UK also condemned any conspiracy against the JKNAP UK board. JKNAP UK is a constitutionally elected body through the democratic process of convention. We are cleared that JKNAP is a socialist revolutionary organisation which believes the current economic structure of the state has totally failed to provide the basic necessities of life to the common person. The current system to run the state is totally based on corruption, oppression and to keep the control on peoples mind and impose the ruler through different unfair means, JKNAP’s manifesto is straight and clear, to destroy the current corrupt system and build the revolution against the occupied authorities.
JKNAP UK is also aware of the fake and bogus political asylum cases in the name of party regarding the freedom struggle of Kashmir. JKNAP UK executive committee took initiative to document the JKNAP UK’s membership. However, to stop the non party, or non state element to file the fake cases in the name of party (JKNAP UK) then JKNAP executive committee also took the action against these culprit elements which involves any business deals regarding the bogus and fake Asylum claim on the name of party.
At the end of meeting a review was taken about the increasing number of members jointing the party, and the upcoming Kashmir conference in London. Two committees were also formed( audit committee and Publicity Board committee).
Audit Committee:
Shahid Hashmi, Waheed Ahmed and Shafiq Inqulabi, and Qaiser Khokher.
Publicity Board Committee:
Ikram Mir, Shahid Malik, Ch. Qadeer (Leeds), Rahil Muslim.
JKNAP UK decided to extend the board members through different zones in UK. For this all the full board approved the nomination of new organisers of different Zones in the UK. The name of new organisors are as follow.
London Zone: Rahil Muslim
Outer London Zone: Shahid Malik
Yorkshire: Ch. Qadeer (Leeds)
Northern Ireland: Akhtar Pasha.
I (shahid hashmi) on behalf of JKNAP UK appreciate all the Midland members Khalid ch., khawaja Rashid, khawaja Hamad, Raja Majid,Wasim hameed,Mirza Asad,Kaleem khan,Ashfaq(shaibi).Asif Jaral,Ch. Qasim,Nazarat Ali,Sardar Zahid, Shaid lone and all other etc to arrange very well organise meeting in Birmingham.
In case of any further information regarding JKNAP UK. Please contact the party’s General Secretary via E-mail.
Shahid Hashmi
General Secretary JKNAP UK
E-mail: shaid_hashmi@hotmail.com
Monday, March 7, 2011
INTERNATIONAL COUNCIL (IC JKNAP) EXTEND ITS WORKING CAPACITY IN KASHMIRI DIASPORA
In result of detail discussion with other senior party comrades and above mention points as a spokesperson of IC JKNAP , I will understand my duties, responsibility and advise to all members of International IC JKNAP ,JK NAP UK and JKNAP Belgium Units keep working within jurisdiction of the constitution of JKNAP and the principle of basic democracy and they are in functioning position.
IC JKNAP is committed to promote the cause of united independent Kshmir within Kashmiri Diaspora and democratic forces at large in all over the world.The Middle East and some other organizational structure will be announced soon?
I do appreciate the cooaparation and support party cadre given to us to built our party on basis of basic democracy.
Existing ICJKNAP is as follows:
1-Nadeem Aslam Advocate Spokesperson ICJKNAP
2-Javed Innayat Coordinator (Step down few days ago)
USA + North America
1-Comrade Nayyer Niaz Member ICJKNAP
2-Dr.Jamil Member ICJKNAP
UK EU
1- Ikram Mir Member ICJKNAP
2-Azad Raja Member ICJKNAP
Belgium EU
1-Shahid Azam Member ICJKNAP
2-Hassan Mahmood Member ICJKNAP
Switzerland EU
1- Mahroof Khan Member ICJKNAP
Spain EU
1-Sabir Mlik Member ICJKNAP
2-Saleem Yass Member ICJKNAP
Denmark EU
1- Sardar Naeem Khan Member ICJKNAP
2- Iqbal Maliq Member ICJKNAP
Australia
1- Comrade Qumar Mirza Member ICJKNAP
2- Shahid Aslam Member ICJKNAP
South Korea
1- Farooq Wani Member ICJKNAP
2-Javeed Dar Member ICJKNAP
Cyprus
1-Altaf Makhdoomi Member ICJKNAP
IC JKNAP Addendum List
Hong Kong
1- Khalid Chaudary Member ICJKNAP
2- Imtiaz Mughal Member ICJKNAP
France EU
1-Tariq Butt Member ICJKNAP
2-Sehbaz Khan Member ICJKNAP
Northern Ireland (Belfast)
1-Comrade Akhtar Pasha Member ICJKNAP
USA
1-Tahir Ramzan Member ICJKNAP
UK EU
1- Comrade Shafiq Inqlabi Member ICJKNAP
Belgium EU
1-Sardar Shabbir Kahn Advocate Member ICJKNAP
Only in UK party set up was elected in a workers convention and party has a written financial and political record of every single event. Which is highly appreciated by the Kahmiri Diaspora.
Since last eight months Ex-president NAP UP try hard to violate and breach party discipline and constitution and claim to create his own group against the elected leadership of JKNAP UK.
But the leadership of JKNAP UK wisely jettison him, and spread a loud and clear message for
every conspirator that revolutionary leadership is committed and able to impose party discipline in any cost.
JKNAP Belgium did very well and leadership work hard to promote party and they organise different events in a very successful way. It is a hard work of the leadership of JKNAP Belgium EU.Well done to every single comrade of JKNAP Belgium EU.
As a Spokesperson ICKNAP I will advise to JKNAP UK and JKNAP Belgium that they will continue their hard work until they decide by themselves to chose new elected leadership via broader base consultation and democratic workers convention (One member one vote).
The new lad who wants to work with JKNAP UK must have to take party membership which generates minimum funds for the party.
Sporter,Member, Worker and Comrade are different layers for the party structure.
JKNAP UK stands with
1-Ikram Mir President (Acting)
2-Zaheer Ahmad Gouhary Vice President
3-Sahid Hashmi General Secretary
4-Waheed Ahmad Malik Deputy General Secretary
5-Sardar Zameer Joint Secretary
6-Nadeem Aslam Chairman Media Board
7-Quasir Khaksar Chairman Finance Board
8-Azad Raja (Ex. Organiser resigned)
9-Mohmmad Asghar Malik Deputy Organiser
10-Sajjad Raja (Ex. President Removed via party disciplinary action ask G.Sec.UK for full case details)
For the conclusion I will request to the National Council JKNAP to act upon mention points below.
1-Appoint new Coordinator IC JKNAP within existing comrades of IC JKNAP.
2-Nearly few months ago proposals for constitutional backing to IC JKNAP already been sent to the national council and the constitutional committee of JKNAP. We are awaiting hearing from National Council JKNAP.
3-Please approve IC JKNAP addendum list as soon as possible to improve our working capacity.
4-Coming election for POK constituent assembly ,JK NAP decided to take part in this election,but NC JKNAP still not ask us that which kind of role we can play for them?
5-Some guys have claim Asylum in different parts of the world on party membership.Is NC JKNAP is fully aware of all this ,could NC guide us bout this issue.Because some beneficiaries don`t have any contribution towards our liberation struggle.Its is a infringement of those genuine comrades who spent years in JKNSF and JKNAP and in difficult times they stand with us.
We need to draw a line between genuine comrades and opportunist elements.
I try to clear some issues,which we are facing on international front.
If anyone need further clarification related to these issues mention above please don't hesitate to contact me.
I will appreciate your contribution towards IC JKNAP.
Comradely,
Nadeem Aslam Advocate,
Spokesperson ICJKNAP
Peoples Democratic Revolution Socialism and World Peace is the Axis of our Struggle
IC JKNAP is committed to promote the cause of united independent Kshmir within Kashmiri Diaspora and democratic forces at large in all over the world.The Middle East and some other organizational structure will be announced soon?
I do appreciate the cooaparation and support party cadre given to us to built our party on basis of basic democracy.
Existing ICJKNAP is as follows:
1-Nadeem Aslam Advocate Spokesperson ICJKNAP
2-Javed Innayat Coordinator (Step down few days ago)
USA + North America
1-Comrade Nayyer Niaz Member ICJKNAP
2-Dr.Jamil Member ICJKNAP
UK EU
1- Ikram Mir Member ICJKNAP
2-Azad Raja Member ICJKNAP
Belgium EU
1-Shahid Azam Member ICJKNAP
2-Hassan Mahmood Member ICJKNAP
Switzerland EU
1- Mahroof Khan Member ICJKNAP
Spain EU
1-Sabir Mlik Member ICJKNAP
2-Saleem Yass Member ICJKNAP
Denmark EU
1- Sardar Naeem Khan Member ICJKNAP
2- Iqbal Maliq Member ICJKNAP
Australia
1- Comrade Qumar Mirza Member ICJKNAP
2- Shahid Aslam Member ICJKNAP
South Korea
1- Farooq Wani Member ICJKNAP
2-Javeed Dar Member ICJKNAP
Cyprus
1-Altaf Makhdoomi Member ICJKNAP
IC JKNAP Addendum List
Hong Kong
1- Khalid Chaudary Member ICJKNAP
2- Imtiaz Mughal Member ICJKNAP
France EU
1-Tariq Butt Member ICJKNAP
2-Sehbaz Khan Member ICJKNAP
Northern Ireland (Belfast)
1-Comrade Akhtar Pasha Member ICJKNAP
USA
1-Tahir Ramzan Member ICJKNAP
UK EU
1- Comrade Shafiq Inqlabi Member ICJKNAP
Belgium EU
1-Sardar Shabbir Kahn Advocate Member ICJKNAP
Only in UK party set up was elected in a workers convention and party has a written financial and political record of every single event. Which is highly appreciated by the Kahmiri Diaspora.
Since last eight months Ex-president NAP UP try hard to violate and breach party discipline and constitution and claim to create his own group against the elected leadership of JKNAP UK.
But the leadership of JKNAP UK wisely jettison him, and spread a loud and clear message for
every conspirator that revolutionary leadership is committed and able to impose party discipline in any cost.
JKNAP Belgium did very well and leadership work hard to promote party and they organise different events in a very successful way. It is a hard work of the leadership of JKNAP Belgium EU.Well done to every single comrade of JKNAP Belgium EU.
As a Spokesperson ICKNAP I will advise to JKNAP UK and JKNAP Belgium that they will continue their hard work until they decide by themselves to chose new elected leadership via broader base consultation and democratic workers convention (One member one vote).
The new lad who wants to work with JKNAP UK must have to take party membership which generates minimum funds for the party.
Sporter,Member, Worker and Comrade are different layers for the party structure.
JKNAP UK stands with
1-Ikram Mir President (Acting)
2-Zaheer Ahmad Gouhary Vice President
3-Sahid Hashmi General Secretary
4-Waheed Ahmad Malik Deputy General Secretary
5-Sardar Zameer Joint Secretary
6-Nadeem Aslam Chairman Media Board
7-Quasir Khaksar Chairman Finance Board
8-Azad Raja (Ex. Organiser resigned)
9-Mohmmad Asghar Malik Deputy Organiser
10-Sajjad Raja (Ex. President Removed via party disciplinary action ask G.Sec.UK for full case details)
For the conclusion I will request to the National Council JKNAP to act upon mention points below.
1-Appoint new Coordinator IC JKNAP within existing comrades of IC JKNAP.
2-Nearly few months ago proposals for constitutional backing to IC JKNAP already been sent to the national council and the constitutional committee of JKNAP. We are awaiting hearing from National Council JKNAP.
3-Please approve IC JKNAP addendum list as soon as possible to improve our working capacity.
4-Coming election for POK constituent assembly ,JK NAP decided to take part in this election,but NC JKNAP still not ask us that which kind of role we can play for them?
5-Some guys have claim Asylum in different parts of the world on party membership.Is NC JKNAP is fully aware of all this ,could NC guide us bout this issue.Because some beneficiaries don`t have any contribution towards our liberation struggle.Its is a infringement of those genuine comrades who spent years in JKNSF and JKNAP and in difficult times they stand with us.
We need to draw a line between genuine comrades and opportunist elements.
I try to clear some issues,which we are facing on international front.
If anyone need further clarification related to these issues mention above please don't hesitate to contact me.
I will appreciate your contribution towards IC JKNAP.
Comradely,
Nadeem Aslam Advocate,
Spokesperson ICJKNAP
Peoples Democratic Revolution Socialism and World Peace is the Axis of our Struggle
Subscribe to:
Posts (Atom)