Saturday, June 15, 2019

شملہ معاہدے کی روح سے دونوں ممالک مسلئہ جموں کشمیراسے اقوام متحدہ سمیت کسی بھی عالمی فورم پر نہیں اٹھا سکتے

جموں کشمیر اقوام متحدہ کا ممبر ملک نہیں ہے

جموں کشمیر کا مسلہ پاکستان کے قباٸلی حملے اور ہری سنگھ کے الحاق ہندوستان کے بعد ہندوستان پاکستان کے خلاف اقوام متحدہ میں لیکر گیا جو کہ 13 اگست 1948 کی قراداد میں پڑھاجا سکتا ہے
اور یہ قراردادیں اقوام متحدہ کی دفعہ 35 کے چیپٹر 6 کے تحت آتی ہیں جو علامتی اور مصالحاتی قراردادیں ہیں
اور خلاف ورزی پران میں کسی بھی قسم کی طاقت کے استعمال کا حق نہیں ہے
1948 سے 1971 تک جموں کشمیر پر تقریبا 23 کے قریب قرار دادیں بنتی ہیں
جبکہ 7 قراردادیں سلامتی کونسل میں منظور ہوٸیں
1972 کے شملہ معاہدے کے تحت پاکستان اور ہندوستان نے اسے اقوام متحدہ سے نکال کر باہمی گفت و شنید سےحل کرنے کا عزم کیا


شملہ معاہدے کی روح سے دونوں ممالک مسلئہ جموں کشمیراسے اقوام متحدہ سمیت کسی بھی عالمی فورم پر نہیں اٹھا سکتے اور نہ ہی ان تمام معاہدات میں جموں کشمیر کے عوام کسی بھی طرح سے فریق ہیں جموں کشمیر پر سیز فاٸر لاٸن کو کنٹرول لاٸن کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا
شملہ معاہدے کی توثیق 1999 کے اعلان لاہور میں کی گٸی جبکہ ہندوستان اور پاکستان نے MFN Treaty پر دستخط کر کے ایک دوسرے کو انتہاٸی پسندیدہ اقوام کا درجہ دہ چکے ہیں
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 42 سے ذاٸد معاشی سیاسی اور جنگی معلومات سمیت انتہاٸی اہم تجارتی اور دوستی کے معاہدات ہیں
جبکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 1.122$ بلین امریکی ڈالرز میں ہے جو کہ گزشتہ سات ماہ میں %5 بڑھا ہے
جموں کشمیر کے عوام کو جبری غلام اور ان کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنے سمیت سیز فاٸر لاٸن پر باہمی رضامندی سے جموں کشمیر کے لوگوں گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ واہگہ بارڈراور سیالکوٹ ورکنگ باونڈری پر ہر خوشی کے موقع پرگرمجوشی سے مٹھاٸیوں اور تحاٸف کا تبادلہ کیا جاتا ہے
جموں کشمیر کے لوگوں اور محب وطن قیادت (ایجنٹو کریسی نہیں) کو جموں کشمیر کے عوام کے مفاد کو اس کی قومی آزادی خود مختاری اور وحدت کی بحالی کے لٸے خود پراور اپنے عوام کے زور بازو پر جدوجہد کو تیز اور یقینی بنانا ہو گا
دنیا مسلہ کشمیر ہم سے بہتر سمجھتی ہے اس لیے ان کو سمجھانے سے قبل جموں کشمیر کی قیادت کو اپنا مسلہ خود سمجھ کر اور پھر اپنے لوگوں کو سمجھانے کی سب سے شدید ضرورت ہے
کیونکہ ہندوستان اور پاکستان کشمیریوں کو غلام منقسم اور مہقور رکھنے پر متفق ہیں
ہم کو بھی اپنی قومی آزادی کیلٸے متحد اور منظم ہونے کے علاوہ کوٸی راستہ نہیں
کیونکہ ایک خود مختار جموں کشمیر خطے میں امن ترقی استحکام اور خوشحالی کی ضمانت ہے
ہمھیں بھی امن سے جینے کا حق دیا جاۓ

تحریر : ندیم اسلم ایڈووکیٹ

Monday, April 29, 2019

We disown the shameful Karachi Pact of 28th April 1949

جموں وکشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ برانچ کے زیر اہتمام معاہدہ کراچی کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اولڈھم کے دوستوں نے بھرپور شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دوستوں نے معاہدہ کراچی کو مسترد کیا اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ کشمیریوں کے وسائل کشمیری قوم کے حوالے کیے جائیں اجلاس سے ندیم اسلم واجد ایوب امجد اشرف نثار احمد خان راجہ عابد راجہ اویس حماد بیگ چودھری عارف زوہیب حسرت برکت الحسین شاہ دانش خان سیماب الطاف اور سروش خان نے بھی خطاب کیا اور اس عزم کا ارادہ کیا وطن کی آزادی خودمختاری خوشحالی استحصال سے پاک معاشرے کے قیام تک جدوجہد جاری رکھیں گے
We disown the shameful Karachi Pact of 28th April 1949 where GB occupied by Pakistan. Singed by ,Sardar Ibrahim Khan as a President of Azad Kashmir,Chudary Ghulam Abbas as a president of Muslim Conference, Mushtaq Ahmad Gourmani as a Pakistani minister without any portfolio.
WE CONDEMNED IT , BECAUSE NONE OF THEM REPRESENT THE PEOPLE OF GILGIT BALTISTAN NOR THE REPRESENTATIVE'S OF Pakistan Occupied Gilgit Baltistan (POGB)

JAMMU KASHMIR NATIONAL AWAMI PARTY جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن

NAD Blog List http://www.youtube.com/nad2099

Me

My photo
JK NAP-IC-NSF- جموں کشمیرنیشنل عوامی پارٹی